امریکہ میں کھدائی کے دوران پتھروں کے نئے اوزار ملنے کے بعد وہاں پہلی بار انسانوں کے آباد ہونے کے بارے میں قائم نظریہ غلط ثابت ہو سکتا ہے۔
ماہرینِ آثار قدیمہ نے پتھروں کے ہزاروں ایسے اوزار برآمد کیے ہیں جو ان اشیاء سے پرانے ہیں جن کے بارے میں خیال ہے کہ وہ امریکہ میں آباد ہونے والے پہلے انسان اپنے پاس رکھتے تھے۔
امریکی ریاست ٹیکساس سے ملنے والے ان نئے اوزاروں کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ ’کلووس تہذیب‘ امریکہ کے اصل باسیوں کی نمائندگی نہیں کرتی۔
’سائنس‘ نامی جریدے میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں ساڑھے پندرہ ہزار برس پرانے اوزار کی تفصیل بیان کی گئی ہے۔ امریکہ میں پہلے ہی حالیہ دہائیوں میں کھدائی کے دوران ایسی اشیاء ملی ہیں جو ’کلووس‘ تہذیب کے لوگوں کے امریکہ کے پہلے باسی ہونے کے نظریے کو مشکوک بنا رہی تھیں۔
’سائنس‘ میں شائع ہونے والے مضمون کے مصنفین کے مطابق ٹیکساس سے ملنے والے اوزاروں کی عمر معلوم ہونے کے بعد کلووس تہذیب کے بارے میں نظریہ بالکل ختم ہو گیا ہے۔
گزشتہ اسی برس سے امریکہ کے بارے میں خیال تھا کہ یہاں سائبیریا سے امریکی ریاست الاسکا کے راستے پہنچنے والے لوگ سب سے پہلے آ کر آباد ہوئے تھے۔ شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ لوگ ساڑھے تیرہ ہزار برس پہلے امریکہ پہنچے تھے۔ ان لوگوں کے پاس کارآمد تیر اور کمان تھے جن سے یہ اس وقت اس بر اعظم پر پائے جانے والے بھاری بھرکم جانوروں کا شکار کرتے تھے۔
لیکن اب ٹیکساس سے جو پندرہ ہزار پانچ سو اٹھائیس اوزار ملے ہیں ان کی عمر ساڑھے پندرہ ہزار برس ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ان اوزاروں کی عمر معتبر طریقے سے معلوم کی گئی ہے جسے او ایس ایل کہتے ہیں۔
تاہم کچھ ماہرین اس تحقیق میں غلطی کے امکان کو رد نہیں کرتے۔
ماہرینِ آثار قدیمہ نے پتھروں کے ہزاروں ایسے اوزار برآمد کیے ہیں جو ان اشیاء سے پرانے ہیں جن کے بارے میں خیال ہے کہ وہ امریکہ میں آباد ہونے والے پہلے انسان اپنے پاس رکھتے تھے۔
امریکی ریاست ٹیکساس سے ملنے والے ان نئے اوزاروں کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ ’کلووس تہذیب‘ امریکہ کے اصل باسیوں کی نمائندگی نہیں کرتی۔
’سائنس‘ نامی جریدے میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں ساڑھے پندرہ ہزار برس پرانے اوزار کی تفصیل بیان کی گئی ہے۔ امریکہ میں پہلے ہی حالیہ دہائیوں میں کھدائی کے دوران ایسی اشیاء ملی ہیں جو ’کلووس‘ تہذیب کے لوگوں کے امریکہ کے پہلے باسی ہونے کے نظریے کو مشکوک بنا رہی تھیں۔
’سائنس‘ میں شائع ہونے والے مضمون کے مصنفین کے مطابق ٹیکساس سے ملنے والے اوزاروں کی عمر معلوم ہونے کے بعد کلووس تہذیب کے بارے میں نظریہ بالکل ختم ہو گیا ہے۔
گزشتہ اسی برس سے امریکہ کے بارے میں خیال تھا کہ یہاں سائبیریا سے امریکی ریاست الاسکا کے راستے پہنچنے والے لوگ سب سے پہلے آ کر آباد ہوئے تھے۔ شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ لوگ ساڑھے تیرہ ہزار برس پہلے امریکہ پہنچے تھے۔ ان لوگوں کے پاس کارآمد تیر اور کمان تھے جن سے یہ اس وقت اس بر اعظم پر پائے جانے والے بھاری بھرکم جانوروں کا شکار کرتے تھے۔
لیکن اب ٹیکساس سے جو پندرہ ہزار پانچ سو اٹھائیس اوزار ملے ہیں ان کی عمر ساڑھے پندرہ ہزار برس ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ان اوزاروں کی عمر معتبر طریقے سے معلوم کی گئی ہے جسے او ایس ایل کہتے ہیں۔
تاہم کچھ ماہرین اس تحقیق میں غلطی کے امکان کو رد نہیں کرتے۔
0 comments:
Post a Comment